Stomach Ulcer (Peptic Ulcer) پیپٹک السر
پیپٹک السر Stomach Peptic Ulcer meaning in urdu
پیپٹک السر: ایک عام مگر سنجیدہ بیماری
بہت سے لوگ کھانے کے بعد بدہضمی کا شکار ہوتے ہیں۔ بعض اوقات یہ بدہضمی پیٹ میں جلن یا تکلیف دہ درد کے ساتھ ہوتی ہے۔ کیا یہ صرف وقتی بے چینی ہے یا کسی سنگین مسئلے، جیسے پیپٹک السر کی نشانی؟
پیپٹک السر معدے یا چھوٹی آنت (ڈوڈینم) کی سطح پر ایک کھلا زخم ہوتا ہے۔ یہ ایک عام مسئلہ ہے اور تقریباً 6 فیصد امریکی ہر سال اس کا شکار ہوتے ہیں۔
Stomach Ulcer (Peptic Ulcer) Meaning in Urdu
پیپٹک السر کی وجوہات
ایک وقت تھا جب السر کو تناؤ یا مصالحہ دار کھانوں سے منسلک کیا جاتا تھا۔ مگر اب یہ بات واضح ہے کہ زیادہ تر السر کی دو بنیادی وجوہات ہوتی ہیں:
- ہیلکوبیکٹر پائلوری (H. pylori): یہ ایک بیکٹیریا ہے جو معدے یا چھوٹی آنت کی سطح کو نقصان پہنچاتا ہے۔
- NSAIDs کا استعمال: پین کلرز جیسی دوائیں (جیسے ایسپرین اور آئبوپروفین) زیادہ مقدار میں یا طویل عرصے تک لینے سے السر کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
پیپٹک السر کی علامات
پیپٹک السر کی زیادہ تر علامات میں شامل ہیں:
- معدے کے اوپری حصے میں جلن یا درد
- بدہضمی
- متلی یا الٹی
- کھانے کے فوراً بعد بھاری پن یا پیٹ بھرنے کا احساس
پیپٹک السر کے پیچیدگیاں
اگر علاج نہ کیا جائے تو پیپٹک السر خطرناک پیچیدگیوں کا باعث بن سکتا ہے، جیسے:
- معدے یا آنتوں میں خون بہنا
- انفیکشن (پیریٹونائٹس)
- غذا کے گزرنے میں رکاوٹ
علاج کے طریقے
پیپٹک السر کا علاج ممکن ہے اور زیادہ تر کیسز میں دوائیوں سے مکمل صحتیابی ہو جاتی ہے۔ علاج میں شامل ہیں:
- پروٹون پمپ انہیبیٹرز (PPIs): یہ دوائیں معدے کی تیزابیت کو کم کرتی ہیں۔
- H. pylori کا علاج: بیکٹیریا ختم کرنے کے لیے اینٹی بایوٹک دی جاتی ہیں۔
- NSAIDs کا متبادل: اگر السر NSAIDs کے استعمال سے ہو تو ان دواؤں کو بند کرنا ضروری ہوتا ہے۔
کیا مصالحہ دار کھانے اور تناؤ السر کا باعث بنتے ہیں؟
تحقیق کے مطابق تناؤ یا مصالحہ دار کھانے السر کی براہ راست وجہ نہیں بنتے۔ تاہم، یہ معدے کی جلن کو بڑھا سکتے ہیں۔
بچاؤ کے اقدامات
- تمباکو نوشی اور شراب نوشی سے گریز کریں
- NSAIDs کا استعمال ڈاکٹر کی ہدایت کے مطابق کریں
- H. pylori کے انفیکشن کا بروقت علاج کریں
نتیجہ
پیپٹک السر ایک قابل علاج بیماری ہے، مگر اس کی علامات کو نظرانداز کرنا خطرناک ہو سکتا ہے۔ اگر آپ کو السر کی علامات محسوس ہوں تو فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کریں تاکہ بروقت علاج کیا جا سکے اور پیچیدگیوں سے بچا جا سکے۔