مایگرین Migraine Headache Meaning in Urdu
Migraine Headache Meaning in Urdu
مایگرین ایک عام لیکن پیچیدہ حالت ہے جو شدید سر درد، متلی، اور روشنی یا شور کی حساسیت جیسی علامات کے ساتھ ظاہر ہوتی ہے۔ مایگرین کی تشخیص اور علاج کے لیے ماہر نیورولوجسٹ سے رجوع کرنا ضروری ہے، جو مایگرین کے مختلف پہلوؤں کو سمجھنے اور مناسب علاج فراہم کرنے میں مہارت رکھتے ہیں۔
مایگرین کی تشخیص
مایگرین کی تشخیص مریض کی طبی تاریخ، علامات، اور جسمانی یا نیورولوجیکل معائنے کی بنیاد پر کی جاتی ہے۔ اگر مریض کی حالت غیر معمولی یا پیچیدہ ہو یا اچانک بگڑ جائے، تو دیگر ممکنہ مسائل کو خارج کرنے کے لیے درج ذیل ٹیسٹ کیے جا سکتے ہیں:
- ایم آر آئی اسکین: یہ دماغ اور خون کی نالیوں کی تفصیلی تصاویر فراہم کرتا ہے اور ٹیومر، اسٹروک، یا انفیکشن جیسی حالتوں کی تشخیص میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔
- سی ٹی اسکین: دماغ کے کراس سیکشنل امیجز فراہم کرتا ہے تاکہ چوٹ، انفیکشن یا خون بہنے جیسے مسائل کی تشخیص کی جا سکے۔
مایگرین کا علاج
مایگرین کے علاج کا مقصد نہ صرف علامات کو ختم کرنا بلکہ مستقبل کے حملوں کو روکنا بھی ہوتا ہے۔ علاج دو اقسام میں تقسیم کیا جا سکتا ہے:
-
لییکٹوز فری دودھ What is Lactose Free Milk?4 weeks ago
- درد کم کرنے والی دوائیں: یہ مایگرین حملے کے دوران لی جاتی ہیں تاکہ علامات کو ختم کیا جا سکے۔
- روک تھام کی دوائیں: یہ دوائیں باقاعدگی سے لی جاتی ہیں تاکہ مایگرین کے حملوں کی شدت اور تعداد کو کم کیا جا سکے۔
مایگرین کے علاج کے لیے دوائیں
مایگرین کے علاج کے لیے دوائیں حملے کے آغاز پر لینا زیادہ مؤثر ہوتا ہے۔ ان میں شامل ہیں:
- درد کم کرنے والی دوائیں: عام یا نسخہ شدہ ادویات جیسے اسپرین یا آئیبوپروفین مایگرین کے ہلکے درد میں مددگار ثابت ہو سکتی ہیں۔ تاہم، ان کا زیادہ استعمال الٹی اور معدے کی پیچیدگیوں کا باعث بن سکتا ہے۔
- ٹریپٹینز: یہ نسخہ شدہ دوائیں مایگرین کے درد کو کم کرنے میں مددگار ہوتی ہیں اور گولی، اسپرے یا انجیکشن کی شکل میں دستیاب ہیں۔
- ڈائی ہائیڈرو ارگوٹامین: طویل مایگرین کے لیے مؤثر لیکن اسے دل کی بیماریوں یا ہائی بلڈ پریشر والے افراد کے لیے تجویز نہیں کیا جاتا۔
- لیسمیڈیتن: مایگرین کے علاج کے لیے ایک نئی دوا جو نیند آور اثر رکھتی ہے اور اسے لینے کے بعد مشینری چلانے یا گاڑی چلانے سے گریز کرنا چاہیے۔
- گیپینٹس: زویگپینٹ جیسے نئے دوائیں نہ صرف درد کم کرتی ہیں بلکہ متلی اور روشنی کی حساسیت کو بھی بہتر کرتی ہیں۔
روک تھام کے لیے دوائیں
مایگرین کے حملوں کی تعداد اور شدت کو کم کرنے کے لیے درج ذیل دوائیں تجویز کی جا سکتی ہیں:
- بلڈ پریشر کم کرنے والی دوائیں: بیٹا بلاکرز اور کیلشیم چینل بلاکرز مایگرین کے روک تھام میں مددگار ہیں۔
- اینٹی ڈپریسنٹس: امیٹریپٹیلین جیسے اینٹی ڈپریسنٹس مایگرین کو کم کرتے ہیں لیکن ان کے ضمنی اثرات ہو سکتے ہیں۔
- اینٹی سیجر دوائیں: والپروایٹ اور ٹوپامیٹ مایگرین کے لیے مؤثر ہیں لیکن یہ حاملہ خواتین کے لیے تجویز نہیں کی جاتیں۔
- بوٹاکس انجیکشنز: ہر 12 ہفتوں میں دیے جانے والے یہ انجیکشن کچھ مریضوں میں مایگرین کو روک سکتے ہیں۔
- سی جی آر پی اینٹی باڈیز: نئی دوائیں جو ماہانہ یا سہ ماہی بنیادوں پر دی جاتی ہیں اور مایگرین کو روکنے میں مؤثر ہیں۔
خصوصی ہدایات
حاملہ خواتین یا وہ خواتین جو حمل کی منصوبہ بندی کر رہی ہوں، کو مایگرین کی دوائیں لینے سے پہلے اپنے معالج سے مشورہ کرنا چاہیے تاکہ محفوظ آپشنز کا انتخاب کیا جا سکے۔
مایگرین ایک پیچیدہ مسئلہ ہے لیکن مناسب تشخیص اور علاج کے ذریعے اس کی شدت کو کم کیا جا سکتا ہے اور زندگی کے معیار کو بہتر بنایا جا سکتا ہے۔ اگر مایگرین کے حملے معمول بن جائیں یا علاج سے بہتری نہ ہو تو ماہر ڈاکٹر سے رجوع کرنا ضروری ہے۔