صحت / HealthDiseases and Conditionsخواتین کی صحت / Women Health

طبی اسقاط حمل Medical Abortion

What is Medical Abortion Meaning and its medicines in Urdu

طبی اسقاط حمل: ایک تفصیلی جائزہ

طبی اسقاط حمل ایک ایسا عمل ہے جو ابتدائی حمل کو دو ادویات کے ذریعے ختم کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ یہ ایک محفوظ طریقہ ہے جو جسم کے ہارمونی نظام کو متاثر کرکے حمل کی افزائش کو روک دیتا ہے اور پھر رحم کی دیوار کو خارج ہونے پر مجبور کرتا ہے۔ اس عمل میں مائفپرسٹون اور میزوپروسٹولmisoprostol ادویات استعمال کی جاتی ہیں، جو 12 ہفتوں تک کی مدت کے حمل کے لیے مؤثر ہیں اور گھر میں انجام دی جا سکتی ہیں۔

Medical Abortion Meaning in urdu

(Only misoprostol is Available in Pakistan)

Abortion Medicines in Pakistan are: Breeky Tablets, Cytotol, Mite and S.T Mom

پاکستان میں اسقاط حمل کی قانونی حیثیت

پاکستان میں اسقاط حمل کے قوانین کافی محدود ہیں اور زیادہ تر معاملات میں صرف اس وقت اجازت دی جاتی ہے جب ماں کی زندگی کو خطرہ ہو یا اس کی صحت متاثر ہو سکتی ہو۔ تاہم، غیر محفوظ اسقاط حمل کے نتیجے میں کئی خواتین صحت کے پیچیدہ مسائل کا شکار ہوتی ہیں۔

طبی اسقاط حمل کا قانونی اور سماجی پہلو کافی حساس ہے، اور اس حوالے سے آگاہی اور معاونت فراہم کرنا بہت ضروری ہے تاکہ خواتین محفوظ طریقے سے اپنی صحت کا تحفظ کر سکیں۔


طبی اسقاط حمل کیا ہے؟

طبی اسقاط حمل، جسے میڈیکل ابورشن بھی کہا جاتا ہے، حمل کو ختم کرنے کا ایک غیر جراحی طریقہ ہے جو ادویات کے ذریعے انجام دیا جاتا ہے۔ یہ عام طور پر پہلی سہ ماہی کے دوران کیا جاتا ہے، یعنی حمل کے ابتدائی 12 ہفتوں میں۔

استعمال ہونے والی ادویات

  1. مائفپرسٹون
    یہ دوا پروجیسٹرون ہارمون کو بلاک کرتی ہے، جو حمل کو برقرار رکھنے کے لیے ضروری ہوتا ہے۔ اس سے رحم کی دیوار پتلی ہو جاتی ہے اور حمل کا تعلق ختم ہو جاتا ہے۔
  2. میزوپروسٹول
    یہ دوا رحم کو سکڑنے پر مجبور کرتی ہے، جس کے نتیجے میں خون بہتا ہے اور حمل کے اجزا خارج ہو جاتے ہیں۔

طبی اسقاط حمل کا عمل

  1. پہلا قدم:
    مائفپرسٹون کی ایک خوراک لی جاتی ہے، جو حمل کو ختم کرنے کا آغاز کرتی ہے۔
  2. دوسرا قدم:
    24 سے 48 گھنٹے کے اندر میزوپروسٹول لی جاتی ہے۔ یہ رحم میں سکڑاؤ پیدا کرتی ہے اور خون بہنے کا عمل شروع ہو جاتا ہے، جو عام طور پر 4 سے 6 گھنٹے کے اندر مکمل ہو جاتا ہے۔

اثرات اور علامات

  • شدید ماہواری جیسا خون بہنا
  • پیٹ میں درد یا کھچاؤ
  • ہلکا بخار یا سردی لگنا
  • متلی یا تھکن

طبی اسقاط حمل کے فوائد

  • ابتدائی حمل کے دوران ایک غیر جراحی اور محفوظ طریقہ
  • اپنے گھر میں آرام دہ ماحول میں انجام دیا جا سکتا ہے
  • خواتین کو جذباتی سپورٹ حاصل کرنے کا موقع
  • پیچیدگیوں کے امکانات کم

پاکستان میں اسقاط حمل کے چیلنجز

پاکستان میں اسقاط حمل ایک متنازع موضوع ہے۔ قانونی پابندیاں، سماجی دباؤ، اور صحت کی خدمات تک محدود رسائی کئی خواتین کو غیر محفوظ طریقے اپنانے پر مجبور کرتی ہیں، جو ان کی صحت کے لیے خطرناک ہو سکتے ہیں۔ غیر سرکاری تنظیمیں اور کچھ مراکز محفوظ طریقوں کے بارے میں آگاہی پھیلانے میں مدد دے رہے ہیں، لیکن اس موضوع پر مزید کام کی ضرورت ہے۔


اہم معلومات

  • طبی اسقاط حمل کب مؤثر نہیں ہوتا؟
    • اگر حمل رحم کے باہر ہو (جیسے کہ ایکٹوپک پریگنینسی)
    • کسی دوا سے الرجی
    • شدید خون بہنے یا خون کے مسائل
  • طبی اسقاط حمل کے بعد کی دیکھ بھال
    خون بہنے کے دوران پیڈز استعمال کریں، دو ہفتوں تک جماع سے گریز کریں، اور اپنی صحت کی حالت کے مطابق مکمل آرام کریں۔
  • خطرات:
    • ادویات کے صحیح استعمال کے بغیر مسائل
    • شدید خون بہنا یا انفیکشن

طبی اسقاط حمل ایک محفوظ اور مؤثر طریقہ ہے جو خواتین کو ان کی صحت اور جسم کے بارے میں اہم فیصلے کرنے کی اجازت دیتا ہے۔ پاکستان میں اس عمل کو محفوظ بنانے کے لیے سماجی آگاہی، بہتر قانون سازی اور خواتین کے لیے صحت کی خدمات کو مزید قابل رسائی بنانا ضروری ہے۔

اگر آپ کو مدد یا معلومات کی ضرورت ہو تو کسی مستند معالج یا صحت کے مرکز سے رجوع کریں۔

Dr. Affan

ڈاکٹر افان سہیل ایک ماہر گیسٹرو اینٹرولوجسٹ ہیں جو راولپنڈی میں اپنی خدمات فراہم کر رہے ہیں۔ انہوں نے میڈیکل کی تعلیم ایک ممتاز ادارے سے حاصل کی اور گیسٹرو اینٹرولوجی میں خصوصی تربیت حاصل کی۔ ڈاکٹر سہیل کا مقصد مریضوں کو بہترین طبی خدمات فراہم کرنا اور ان کی صحت کو بہتر بنانا ہے۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button