ہائپرپیگمنٹیشن ایک عام جلدی مسئلہ ہے جس میں جلد کے کچھ حصے باقی جلد سے زیادہ گہرے ہو جاتے ہیں۔ یہ دھبے عام طور پر ہموار ہوتے ہیں لیکن رنگت میں فرق کی وجہ سے جلد کی ساخت غیر یکساں محسوس ہوتی ہے۔ ہائپرپیگمنٹیشن کے کئی اقسام ہیں جن کی مختلف وجوہات ہوتی ہیں، جن میں سورج کی روشنی، ہارمونی تبدیلیاں اور سوزش شامل ہیں۔
What causes dark spots and how can I reduce them?
ہائپرپیگمنٹیشن کیا ہے؟
ہائپرپیگمنٹیشن جلد پر گہرے دھبوں یا رنگت کے فرق کو کہا جاتا ہے جو مختلف عوامل کی وجہ سے پیدا ہوتے ہیں۔ یہ مسئلہ عموماً چہرے، گردن، ہاتھوں اور بازوؤں جیسے حصوں پر زیادہ نمایاں ہوتا ہے، کیونکہ یہ جسم کے وہ حصے ہیں جو زیادہ تر سورج کی روشنی کے سامنے رہتے ہیں۔
ہائپرپیگمنٹیشن کی اقسام
1. عمر کے دھبے یا سورج کے دھبے
یہ دھبے زیادہ تر عمر بڑھنے یا سورج کی شعاعوں کے مسلسل سامنا کرنے کی وجہ سے پیدا ہوتے ہیں۔ یہ چہرے، گردن، اور ہاتھوں پر عام طور پر چھوٹے سائز کے گہرے دھبے کی شکل میں نظر آتے ہیں۔
2. میلازما (حمل کے دھبے)
میلازما ایک ہارمونی تبدیلی سے وابستہ مسئلہ ہے، جو زیادہ تر خواتین میں پایا جاتا ہے۔ یہ بڑے دھبوں کی صورت میں چہرے پر ظاہر ہوتا ہے اور اکثر حمل یا مانع حمل ادویات کے استعمال کے دوران ہوتا ہے۔ اس کو “حمل کا ماسک” بھی کہا جاتا ہے۔
3. پوسٹ انفلامیٹری ہائپرپیگمنٹیشن
یہ قسم جلد کی کسی چوٹ یا سوزش کے بعد ظاہر ہوتی ہے، جیسے مہاسے، جلن، یا کیمیائی طریقہ علاج کے بعد۔ یہ دھبے عموماً چوٹ یا زخم کے ٹھیک ہونے کے بعد جلد پر رہ جاتے ہیں۔
ہائپرپیگمنٹیشن کی وجوہات
1. سورج کی روشنی
سورج کی شعاعیں ہائپرپیگمنٹیشن کی سب سے بڑی وجہ ہیں۔ جب جلد سورج کی روشنی کے سامنے آتی ہے تو میلانن نامی پگمنٹ زیادہ پیدا ہوتا ہے، جو جلد کو سورج کے نقصان سے بچانے کے لیے ایک قدرتی حفاظتی عمل ہے۔ تاہم، زیادہ سورج کی روشنی اس عمل کو خراب کر سکتی ہے، جس سے جلد پر دھبے بننے لگتے ہیں۔
2. ہارمونی تبدیلیاں
ہارمونی مسائل خاص طور پر خواتین میں میلازما کی اہم وجہ ہیں۔ ایسٹروجن اور پروجیسٹرون جیسے ہارمونز میلانن کی پیداوار کو بڑھا سکتے ہیں، خاص طور پر جب جلد سورج کی روشنی میں ہو۔
3. عمر کا اثر
عمر بڑھنے کے ساتھ میلانن پیدا کرنے والے خلیات (melanocytes) کی تعداد کم ہو جاتی ہے، لیکن جو خلیات بچتے ہیں، وہ بڑے اور زیادہ متحرک ہو جاتے ہیں۔ اس سے عمر کے دھبے پیدا ہوتے ہیں، خاص طور پر 40 سال کی عمر کے بعد۔
4. جلد کی چوٹ یا سوزش
چوٹ، جلن، یا جلدی بیماریوں جیسے ایٹوپک ڈرماٹائٹس اور سوریاسس کے بعد جلد پر گہرے دھبے باقی رہ سکتے ہیں۔
5. بیماری یا دوائیں
کچھ بیماریوں اور دوائیوں سے بھی ہائپرپیگمنٹیشن ہو سکتی ہے۔ خاص طور پر آٹو امیون بیماریوں، معدے کی بیماریوں، اور کیموتھراپی، اینٹی بائیوٹکس یا اینٹی ملیریا ادویات کے استعمال سے جلد متاثر ہو سکتی ہے۔
ہائپرپیگمنٹیشن سے بچاؤ اور علاج
- سورج سے بچاؤ: روزانہ سن اسکرین کا استعمال کریں اور سورج کے سامنے رہنے کے دوران چوڑی ٹوپی یا دھوپ کے چشمے پہنیں۔
- مخصوص علاج: ہائپرپیگمنٹیشن کے دھبوں کے علاج کے لیے وٹامن سی، ریٹینول، اور ہائیڈروکینون جیسے اجزاء والی مصنوعات استعمال کریں۔
- ڈاکٹر سے رجوع کریں: اگر دھبے خارش کرنے لگیں، خون بہنے لگے یا ان کا رنگ اور سائز بدل جائے تو جلد کے ماہر سے مشورہ کریں۔
نتیجہ:
ہائپرپیگمنٹیشن ایک عام جلدی مسئلہ ہے جس کا علاج ممکن ہے، لیکن اس کے لیے جلد کا خیال رکھنا اور سورج کی روشنی سے بچاؤ ضروری ہے۔ مناسب دیکھ بھال اور علاج سے جلد کی رنگت کو بہتر بنایا جا سکتا ہے۔