صحت / HealthDiseases and Conditions

ہیلی کوبیکٹر پائلوری Helicobacter pylori in Urdu

Helicobacter pylori meaning in Urdu

ہیلی کوبیکٹر پائلوری: ایک تعارف

ہیلی کوبیکٹر پائلوری (H. pylori) ایک قسم کا بیکٹیریا ہے جو معدے اور چھوٹی آنت کو متاثر کرتا ہے۔ یہ اکثر کسی خاص علامت کے بغیر پایا جاتا ہے، لیکن یہ معدے کی جلن، السر، اور معدے کے کینسر کے خطرات کو بڑھا سکتا ہے، جو کہ درد اور دیگر علامات کا سبب بن سکتے ہیں۔

یہ بیکٹیریا پہلی بار 1982 میں دو آسٹریلوی محققین نے دریافت کیا تھا، جنہوں نے یہ بھی ثابت کیا کہ یہ بیکٹیریا معدے کے السر کی بنیادی وجہ بن سکتا ہے۔


H. pylori سے ہونے والی بیماریاں

H. pylori کئی بیماریوں کا باعث بن سکتا ہے، جن میں شامل ہیں:

معدے کے السر

معدے کے السر ایک کھلی زخم کی شکل میں ہوتا ہے جو معدے یا چھوٹی آنت کے اوپری حصے میں ہوتا ہے۔ یہ زخم شدید درد، معدے میں جلن، اور کھانے کے بعد بے سکونی پیدا کرتا ہے۔

معدے کی جلن (Gastritis)

H. pylori معدے کے اندرونی حصے کی سوزش کا سبب بنتا ہے، جو معدے کی جلن یا گیسٹرائٹس کے نام سے جانی جاتی ہے۔

معدے کا کینسر

اگرچہ ہر H. pylori سے متاثرہ شخص کو معدے کا کینسر نہیں ہوتا، لیکن یہ انفیکشن معدے کے کینسر کے خطرے کو بڑھا سکتا ہے۔


علامات

H. pylori کے انفیکشن میں اکثر علامات ظاہر نہیں ہوتیں، لیکن جب یہ کسی بیماری کا باعث بنے، تو درج ذیل علامات دیکھنے کو مل سکتی ہیں:

معدے کے السر کی علامات

  • پیٹ کے اوپری حصے میں شدید درد
  • کھانے کے بعد یا خالی پیٹ میں زیادہ تکلیف
  • بدہضمی اور اپھارہ
  • متلی یا قے

معدے کے کینسر کی ممکنہ علامات

  • وزن میں کمی
  • کھانے کے بعد جلدی بھرا ہوا محسوس ہونا
  • پیٹ میں درد یا سوجن
  • متلی یا بدہضمی

پیچیدگیوں کی نشانیاں

  • سیاہ یا تارکول جیسی پاخانہ
  • خون والی قے یا کافی کی تلچھٹ جیسی قے
  • شدید کمزوری، چکر، یا سانس لینے میں دشواری

H. pylori کیسے اثر انداز ہوتا ہے؟

H. pylori معدے کی حفاظتی رطوبت پر حملہ کرکے اس کی قدرتی دیوار کو کمزور کرتا ہے، جس کے باعث معدے کا تیزاب اس کے اندرونی حصے کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔ یہ عمل معدے کی سوزش، السر، اور دیگر پیچیدگیوں کا سبب بنتا ہے۔


تشخیص کے طریقے

H. pylori کی تشخیص کے لیے مختلف ٹیسٹ کیے جا سکتے ہیں:

  1. یوریا سانس ٹیسٹ: اس ٹیسٹ میں ایک کیپسول دی جاتی ہے جسے کھانے کے بعد سانس کا نمونہ لیا جاتا ہے۔
  2. اسکوپ کے ذریعے معائنہ (Endoscopy): معدے کے اندرونی حصے کو کیمرے کے ذریعے دیکھا جاتا ہے۔
  3. اسٹول ٹیسٹ: پاخانے کا تجزیہ کر کے انفیکشن کی موجودگی کا تعین کیا جاتا ہے۔

علاج

H. pylori کے علاج میں کئی ادویات استعمال ہوتی ہیں:

  • اینٹی بایوٹکس: بیکٹیریا کو ختم کرنے کے لیے۔
  • پی پی آئی (Proton Pump Inhibitors): معدے کے تیزاب کو کم کرنے کے لیے۔
  • حفاظتی ادویات: السر کو بھرنے اور مزید پیچیدگیوں سے بچانے کے لیے۔

اہم احتیاطی تدابیر

  • علاج مکمل کریں تاکہ بیکٹیریا مزاحم نہ بنے۔
  • اینٹی بایوٹکس کے بعد دوبارہ ٹیسٹ کروائیں تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ انفیکشن ختم ہو چکا ہے۔

بار بار ہونے والی پیچیدگیاں

H. pylori کے خلاف اینٹی بایوٹکس کی مزاحمت بڑھ رہی ہے، اس لیے متبادل ادویات کا استعمال ضروری ہو سکتا ہے۔


عمومی سوالات (FAQs)

کیا H. pylori کا انفیکشن متعدی ہے؟

جی ہاں، یہ انفیکشن شخص سے شخص یا آلودہ خوراک اور پانی کے ذریعے پھیل سکتا ہے۔

کیا H. pylori سے بچاؤ ممکن ہے؟

صاف پانی پینا، ہاتھ دھونا، اور حفظان صحت کا خیال رکھنا اس انفیکشن سے بچنے میں مددگار ہو سکتا ہے۔

H. pylori کے علاج میں کتنا وقت لگتا ہے؟

عام طور پر، علاج 14 دنوں تک جاری رہتا ہے، لیکن اگر ضروری ہو تو مزید علاج کیا جا سکتا ہے۔

کیا H. pylori سے السر دوبارہ ہو سکتا ہے؟

جی ہاں، اگر احتیاط نہ کی جائے یا علاج ادھورا چھوڑ دیا جائے تو السر دوبارہ ہو سکتا ہے۔


نتیجہ

H. pylori ایک عام لیکن قابل علاج بیماری ہے۔ اگر آپ میں اس کی علامات ظاہر ہوں یا آپ کو معدے کی بیماریوں کا سامنا ہو، تو فوراً ڈاکٹر سے رجوع کریں تاکہ بروقت علاج ممکن ہو سکے۔

Dr. Affan

ڈاکٹر افان سہیل ایک ماہر گیسٹرو اینٹرولوجسٹ ہیں جو راولپنڈی میں اپنی خدمات فراہم کر رہے ہیں۔ انہوں نے میڈیکل کی تعلیم ایک ممتاز ادارے سے حاصل کی اور گیسٹرو اینٹرولوجی میں خصوصی تربیت حاصل کی۔ ڈاکٹر سہیل کا مقصد مریضوں کو بہترین طبی خدمات فراہم کرنا اور ان کی صحت کو بہتر بنانا ہے۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button