Diseases and Conditionsصحت / Health

ایکیوٹ کولیسیٹائٹس: پتے کی سوزش Gallstones

Acute cholecystitis Causes, Treatment, Diagnosis in urdu

ایکیوٹ کولیسیٹائٹس: ایک تفصیلی جائزہ

ایکیوٹ کولیسیٹائٹس ایک ایسی حالت ہے جس میں پتے (Gallbladder) کی سوزش ہو جاتی ہے جو کہ عموماً پتھریوں (Gallstones) کی موجودگی کی وجہ سے ہوتی ہے۔

Gallbladder stones treatment causes prevention in urdu

Gallbladder stones in urdu

 علامات، اسباب، خطرے کے عوامل، پیچیدگیاں، بچاؤ، تشخیص، علاج

علامات:

ایکیوٹ کولیسیٹائٹس کی علامات میں شامل ہیں:

  1. درد: عام طور پر پیٹ کے دائیں جانب شدید درد جو پیٹ کی دائیں جانب سے کمر یا کندھے تک پھیل سکتا ہے۔
  2. متلی اور قے: مریضوں کو متلی کا احساس ہوتا ہے اور کچھ لوگوں کو قے بھی ہو سکتی ہے۔
  3. بخار: مریضوں میں بخار ہو سکتا ہے، جو کہ انفیکشن کی علامت ہے۔
  4. پیٹ پھولنا: مریض عام طور پر پیٹ پھولے ہوئے یا بے آرام محسوس کرتے ہیں۔
  5. ہاضمہ کے مسائل: کھانے کے بعد ہاضمہ کی مشکلات یا دافع غذا کا احساس آ سکتا ہے۔

اسباب:

ایکیوٹ کولیسیٹائٹس کے اہم اسباب میں شامل ہیں:

  1. پتھریوں کی موجودگی: پتھریاں پتوں میں پھنس جاتی ہیں جس کی وجہ سے پتوں کی سوزش ہو سکتی ہے۔
  2. پتوں کے ناکافی خون کی فراہمی: اگر پتوں کے خون کی فراہمی متاثر ہو جائے تو سوزش ہو سکتی ہے۔
  3. پتوں کی انفیکشن: بیکٹیریا کی وجہ سے پتوں میں انفیکشن بھی سوزش کا سبب بن سکتا ہے۔

خطرے کے عوامل:

ایکیوٹ کولیسیٹائٹس کے خطرے کے عوامل:

  1. موٹاپا: زیادہ وزن یا موٹاپا ہونے کی وجہ سے پتھریوں کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
  2. عمر: عمر کے ساتھ ساتھ یہ حالت ہونے کا خطرہ بھی بڑھتا ہے۔
  3. خواتین: خواتین میں یہ مسئلہ زیادہ عام پایا جاتا ہے، خاص طور پر حمل یا ہارمونل تبدیلیوں کے دوران۔
  4. غذائی عادات: خراب اور غیر متوازن غذائیں، خاص طور پر چکنائی والی غذائیں۔
  5. خاندان کی تاریخ: اگر خاندان میں کسی کو یہ مسئلہ ہو تو دوسروں میں بھی اس کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

پیچیدگیاں:

ایکیوٹ کولیسیٹائٹس کی پیچیدگیاں میں شامل ہیں:

  1. انفیکشن کی پیچیدگیاں: انفیکشن کی شدید حالت میں خون میں داخل ہو سکتا ہے۔
  2. پتھریوں کا پھٹنا: پتوں میں پتھری پھٹ جانے سے زیادہ خطرناک حالت ہو سکتی ہے۔
  3. بانگنیٹ یا گنگرین: اگر سوزش بڑھ جائے تو پتہ خراب ہو سکتا ہے جس کی وجہ سے مزید پیچیدگیاں پیدا ہو سکتی ہیں۔

بچاؤ:

ایکیوٹ کولیسیٹائٹس سے بچنے کے لئے کچھ تدابیر:

  1. صحت مند غذا: پھلوں، سبزیوں، اور پھلیوں کی زیادہ مقدار کھانا۔
  2. وزن کنٹرول: خود کو موٹاپے سے بچانا۔
  3. ریگولر ورزش: جسمانی صحت کو بہتر رکھنے کے لئے باقاعدہ ورزش کرنا۔
  4. باقاعدہ چیک اپ: ڈاکٹر کے ساتھ باقاعدہ چیک اپ کرانا۔

تشخیص:

ایکیوٹ کولیسیٹائٹس کی تشخیص کے لیے مختلف طریقے اختیار کیے جا سکتے ہیں:

  1. طبی تاریخ: ڈاکٹر مریض کی طبی تاریخ اور علامات کو جانچتا ہے۔
  2. فزیکل امتحان: پیٹ کا جائزہ لیا جاتا ہے۔
  3. امیجنگ ٹیسٹ: الٹراساونڈ، CT سکین یا MRI کے ذریعے پتوں کی حالت کا جائزہ لیا جا سکتا ہے۔
  4. لیب ٹیسٹ: خون کے نمونے لے کر انفیکشن یا دیگر مسائل کی جانچ کی جاتی ہے۔

علاج:

ایکیوٹ کولیسیٹائٹس کے علاج میں شامل ہیں:

  1. دوائیں: درد کم کرنے کے لیے دوائیں تجویز کی جا سکتی ہیں اور انفیکشن کے علاج کے لیے اینٹی بایوٹک دی جا سکتی ہیں۔
  2. غذا میں تبدیلی: کم چکنائی والی غذا کا استعمال کرنا۔
  3. سرجری: اگر سوزش شدید ہو تو پتے کو ہٹانے کی سرجری (Cholecystectomy) کی ضرورت پیش آ سکتی ہے۔

پتے کی سرجری (Gallbladder Removal Surgery):

پتھریوں کے علاج کے لیے پتے کو نکالنے کی سرجری کافی عام ہے۔ اس سرجری کو “چولیسائیسٹیکٹومی” کہا جاتا ہے، اور یہ عموماً دو طریقوں سے کی جا سکتی ہے:

  1. کیہوپریوسکوپیک چولیسائیسٹیکٹومی: اس میں چھوٹے چھید کر کے پتہ نکالا جاتا ہے، جس سے بحالی کا وقت کم ہوتا ہے۔
  2. اوپن چولیسائیسٹیکٹومی: یہ زیادہ سنگین حالتوں کے لیے کی جاتی ہے، جہاں پورے پیٹ کو کھول کر پتہ نکالا جاتا ہے۔

سرجری کی کامیابی کی شرح عام طور پر بہت اچھی ہوتی ہے، اور زیادہ تر افراد صحت یاب ہو جاتے ہیں۔

عمومی سوالات:

  1. ایکیوٹ کولیسیٹائٹس کیا ہے؟
    • یہ پتوں کی سوزش ہے جو کہ عموماً پتھریوں کی وجہ سے ہوتی ہے۔
  2. کیا یہ حالت خطرناک ہو سکتی ہے؟
    • جی ہاں، اگر علاج نہ کیا جائے تو یہ سنگین پیچیدگیوں کا باعث بن سکتی ہے۔
  3. کیا ہر مریض کو سرجری کی ضرورت ہوتی ہے؟
    • نہیں، کچھ مریضوں کو دواؤں سے بھی افاقہ ہو سکتا ہے، جبکہ دوسروں کو سرجری کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔
  4. بچاؤ کے لیے کیا تدابیر اختیار کی جائیں؟
    • صحت مند غذا، باقاعدہ ورزش اور وزن کنٹرول کرنا مؤثر ہوسکتا ہے۔

ایکیوٹ کولیسیٹائٹس کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنے یا مشاورت کی ضرورت ہوتو اپنے ڈاکٹر سے رابطہ کریں۔ یہ بیماری بہت قابل علاج ہے اگر وقت پر تشخیص اور علاج کیا جائے۔

Dr. Affan

ڈاکٹر افان سہیل ایک ماہر گیسٹرو اینٹرولوجسٹ ہیں جو راولپنڈی میں اپنی خدمات فراہم کر رہے ہیں۔ انہوں نے میڈیکل کی تعلیم ایک ممتاز ادارے سے حاصل کی اور گیسٹرو اینٹرولوجی میں خصوصی تربیت حاصل کی۔ ڈاکٹر سہیل کا مقصد مریضوں کو بہترین طبی خدمات فراہم کرنا اور ان کی صحت کو بہتر بنانا ہے۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button