صحت / HealthDiseases and Conditionsخواتین کی صحت / Women Health

Amenorrhea امینوریا کی علامات، وجوہات اور علاج

Amenorrhea Meaning in Urdu - Medicines in Urdu

ایمنوریا ایک طبی حالت ہے جس میں خواتین کو ماہواری (پیریڈز) نہیں آتی، یا ماہواری کی غیر موجودگی کی حالت بیان کرتی ہے۔ یہ حالت دو اقسام میں تقسیم کی جا سکتی ہے: پرائمری ایمنوریا اور سیکنڈری ایمنوریا۔

حیض

حیض ایک قدرتی عمل ہے جو خواتین کی تولیدی صحت کے نظام میں ہوتا ہے۔ ہر مہینے، ایک خاتون کے جسم میں ہارمونز کی تبدیلیوں کے نتیجے میں بیضہ (ovum) تیار ہوتا ہے۔ اگر یہ بیضہ کسی مرد کے سپرم کے ساتھ مل کر fertilize نہ ہو تو، رحم کی اندرونی جھلی (endometrium) پھیل جاتی ہے اور جسم اسے حیض کے ذریعے خارج کرتا ہے۔ یہ عمل عام طور پر 28 دن کی مدت میں ہوتا ہے مگر یہ ہر عورت کی صحت اور جسم کی کیمسٹری پر منحصر ہے، لہذا یہ وقتاً فوقتاً مختلف ہو سکتا ہے۔

ایمنوریا کی اقسام

  1. پرائمری ایمنوریا: یہ اس وقت ہوتی ہے جب کسی لڑکی کی عمر 16 سال تک پہنچ جائے مگر اس کو کبھی بھی ماہواری نہ ہوئی ہو۔
  2. سیکنڈری ایمنوریا: یہ اس وقت ہوتی ہے جب کوئی خاتون 3 ماہ یا اس سے زیادہ مدت تک ماہواری سے محروم رہتی ہے، حالانکہ اس کا پہلے ماہواری ہونا معمول تھا۔

علامات اور وجوہات

علامات:

  • ماہواری کا نہ آنا
  • ہارمونل بے قاعدگیاں
  • نازک جنسی علامات

وجوہات:
ایمنوریا متعدد وجوہات کی وجہ سے ہو سکتی ہے، جن میں شامل ہیں:

  • ہارمونل عدم توازن
  • جسمانی وزن میں زیادہ کمی یا زیادتی
  • تناؤ اور ذہنی دباؤ
  • جسم کی غیر معمولی حالتیں
  • شدید بیماریوں کا ہونا

ایمنوریا Causes

ایمنوریا مختلف عوامل کے نتیجے میں ہو سکتی ہے، جیسے:

  • جینیاتی عوامل
  • ہارمونل مسائل
  • کچھ شدید بیماریاں (جیسے تھائرایڈ کی بیماری، پولی سسٹک اووری سنڈروم وغیرہ)
  • جسمانی حالتوں میں irregularities

پرائمری ایمنوریا کی عام وجوہات

  • جینیاتی بیماریاں
  • ہارمونل عدم توازن
  • جسم کے کچھ موروثی مسائل

سیکنڈری ایمنوریا کی عام وجوہات

  • حاملہ ہونا
  • جسمانی وزن میں بڑی تبدیلیاں
  • تناؤ یا ذہنی دباؤ
  • مخصوص ادویات (جیسے مانع حمل)

ایمنوریا کے خطرے کے عوامل

  • جینیاتی تاریخ
  • وزن میں غیر معمولی تبدیلیاں
  • سخت غذا یا ورزش
  • ذہنی صحت کے مسائل جیسے ڈپریشن

ایمنوریا کے پیچیدگیاں

ایمنوریا کی صورت میں اگر علاج نہ کیا جائے تو یہ مختلف مسائل کا سبب بن سکتی ہیں، جیسے:

  • بچے پیدا کرنے میں مشکلات
  • ہارمونل عدم توازن
  • جسم میں دیگر صحت کے مسائل

تشخیص اور ٹیسٹ

ایمنوریا کی تشخیص کے لیے مختلف تجزیے کیے جا سکتے ہیں، جیسے:

  • خون کے ٹیسٹ
  • ہارمونز کا معائنہ
  • سپارٹس یا اولٹراساؤنڈ

کیا مجھے اپنے پیریڈز کا حساب رکھنا چاہیئے؟

جی ہاں، اپنے پیریڈز کا حساب رکھنا ایک اچھی عادت ہے۔ یہ آپ کو اپنے حیض کی صحت کو سمجھننے میں مدد دے گا اور ایمنوریا کی صورت میں فوری تشخیص میں موثر ثابت ہوسکتا ہے۔

انتظام و علاج

ایمنوریا کے علاج کا دارومدار اس کی وجوہات پر ہوتا ہے۔ علاج کے مختلف طریقے شامل ہو سکتے ہیں:

  • ادویات: ہارمونل علاج، جیسے:
  • طرز زندگی میں تبدیلیاں: صحت مند غذا، باقاعدہ ورزش، اور ذہنی دباؤ کو کم کرنا۔
  • نفسیاتی مدد: اگر ایمنوریا کی وجوہات میں ذہنی صحت کے مسائل شامل ہیں تو معالج سے مدد لینا ضروری ہے۔

یہ تمام معلومات ایمنوریا کے بارے میں بنیادی رہنمائی فراہم کرتی ہیں۔ مزید تفصیلات کے لیے کسی طبی ماہر سے مشورہ کرنا بہتر ہے

Dr. Affan

ڈاکٹر افان سہیل ایک ماہر گیسٹرو اینٹرولوجسٹ ہیں جو راولپنڈی میں اپنی خدمات فراہم کر رہے ہیں۔ انہوں نے میڈیکل کی تعلیم ایک ممتاز ادارے سے حاصل کی اور گیسٹرو اینٹرولوجی میں خصوصی تربیت حاصل کی۔ ڈاکٹر سہیل کا مقصد مریضوں کو بہترین طبی خدمات فراہم کرنا اور ان کی صحت کو بہتر بنانا ہے۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button